
کیا کروں۔۔؟ سجاول جھنجھلایا۔
” میں اسے کس طرح سے اٹھا سکتا ہوں نکاح میں ہے میرے ۔” خود کو بڑی ٹھوس دلیل دے کر سجاول نے اس کا کندھا ہلایا۔۔
“اٹھ جائیے فجر ہوگئی ہے” ۔۔
ایک تو انجان لمس ،اس پر اس کے کان کے قریب ابھرتی مردانہ آواز ۔۔آبی بہت چونک کر جاگی ۔سجاول جو اس کے بالکل قریب جھکا ہوا تھا ایک دم سیدھا ہوا۔۔آبی کا نقاب ڈھلک گیا تھا ۔بس خالی ہو چکی تھی ۔سجاول نے نگاہ پھیری۔۔
نیچے آجائیں فریش ہو لیں۔۔۔