Qurbaton Kay Aas Paas by Shazia Chaudhary.


وہ اس کے نگاہ و دست کے بہکے انداز محسوس کرتے ہوئے بکھرے ہوئے حواس لیے گزارش کررہی تھی۔
“کبھی اس سڑے ہوئے جملے کے علاوہ بھی کچھ بول لیا کرو۔”مہروز نے اس کی ناک کی پھسنک چھوتے ہوئے پیار سے بالوں کی لٹ کو کھینچ کر کہا تھا۔مسلسل جدوجہد اور بےبسی نے چہرے پہ روہانسے تاثرات ثبت کردیے تھے۔مہروز اس کی بےضرر اور بچکانہ مزاحمت پر محظوظ نظروں سے دیکھ رہا تھا۔
“مجھ سے ڈرتی کیوں ہو؟میں تمہارا شوہر ہوں تمہارا والی وارث تمہارا مالک تمہارا سب کچھ میرا ہی تو ہے۔یہ پھولوں جیسے ہاتھ تمہاری ہنسی تمہاری محبت حتی کے تمہارے آنسو بھی میرے ہیں۔”مہروز نے اپنی مضبوط انگلیوں سے اس کے آنسو چن لیے۔
وہ اس کے قریب جھکا ہولے ہولے عالم بےخودی میں بھاری مخمور سے لہجے میں التجا کررہا تھا۔
افزاء کو لگا جیسے لمحے کے ہزارویں حصے میں چٹخ کر ٹوٹ جائے گی ریزہ ریزہ ہوکر فضاؤں میں بکھر جائے گی۔
برسوں پہلے کے کچھ نامانوس سے اذیت ناک احساسات تصور کی دہلیز پار کرنھ لگے۔
“کسی کے کھردرے تند وحشی ہاتھوں کا سفاک اور بےرحم لمس اور خوف و اذیت کی انتہا کو چھو کر افزاء کا بےہوشی کی سرحد کو چھونا۔
“اوہ خدایا۔”اسے جھرجھری سی آگئی۔
“چھوڑو۔چھوڑدو مجھے اللہ کے واسطے مجھے چھوڑدو۔”اگلا لمحہ قیامت کا تھا۔افزاء کی دیوانہ وار ہذیانی چیخوں سے سارے گھر کی فضائیں جھنجھنا اٹھی تھیں۔مہروز نے گھبرا کر فوراً اسے چھوڑدیا۔اگلے ہی لمحے دروازے پر تابڑ توڑ دستکیں ہورہی تھیں۔ماں جی امی صفیہ بھابھی اسکی چیخیں سن کر ہول کر کمرے کی طرف دوڑ پڑی تھی۔وہ ابھی ابھی واپس آئیں تھیں۔

Download link

👇

QURBATON KAY AAS PAAS BY SHAZIA CHAUDHARY

Novel Description:

“After marriage, there’s a romantic story that’s a beautiful novel.

The hero, Mehroz, is a police officer, and the heroine, Ifza, has already married him but tends to stay distant from him after the wedding.

Due to her behavior, the hero thinks that she might not like him. The reason behind her actions is mentioned in the story, 

The story has a happy and romantic ending.”👌👌❤️👩‍❤️‍💋‍👨

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Author: Admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *