Tere Vasal Ki Shaam by Ayesha Naseer Ahmed.

Novel Lines:

میں لمحہ لمحہ سلگا ہوں اربا۔اور اب تم اس طرح کسی گلے شکوے کے بنا میری صفائی سنے مجھے سزا دوگی تو میں۔۔۔میری جان پر بن آئی ہے اربا۔پلیز مت کرو میرے ساتھ ایسا۔”بےربط سے جملے کہتے نجانے کتنی کیفیتوں تلے دب کر اس کی آواز دھیمی پڑگئی۔
“میں آپ سے کس بات کی صفائی مانگوں اور کیوں۔”بالآخر وہ بول پڑی تھی۔بـہت دقتوں سے اس نے لہجہ نارمل رکھنے کی کوشش کی تھی لیکن وہ چھلک ہی گیا۔
“آپ نے مجھے ایسا کونسا یقین دلایا۔جس کے بل بوتے پر میں آپ سے کچھ پوچھ سکوں۔بیوقوف لگتی ہوں آپکو یا پاگل آپ اپنی انا قائم رکھنے کیلیے اقرار کے دو لفظ نہیں بول سکتے اور میں اپنی عزت نفس روند کر آپ سے پیار کی بھیک مانگوں جو شاید کبھی ہمارے درمیان تھا ہی نہیں۔وہ بولنے پہ آئی تو دل کا سارا غبار نکالتی چلی گئی۔اس کا بس نہیں چلا کہ زعیم کا گریبان تھام کر اس سے گزرے دنوں کی اذیتیوں کا حساب لے۔
“یہ کیا کہ رہی ہو تم۔”زعیم کے اعصاب جھنجھنا اٹھے۔
“ٹھیک کہ رہی ہوں میں۔مجھے لگتا ہے آپکو صرف یہ دیکھنے کی چاہ تھی کہ آپ کس حد تک کسی کو اپنا اسیر بناسکتے ہیں۔تو بس دیکھ لیا آپ نے پتا چل گیا آپکو۔اب آپ ساری زندگی اپنی انا کو اس بات کی تسکین دیتے رہیں کہ ایک لڑکی کس طرح آپ کے عشق میں دیوانی ہوگئی تھی۔”اس کا غصہ ختم ہونے کو نہیں آرہا تھا۔
“اربا اربا خدا کیلیے ایک بار میری بات سن لو۔”زعیم پاگل سا ہوگیا تھا اس کی اس قدر بدگمانیوں پہ۔وہ اس سے اتنا دور تھی کہ وہ اس کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اپنی دیوانگی دکھا بھی نہیں سکتا تھا۔
“میں تمہیں کیسے سمجھاؤں۔کاش تم میرے پاس ہوتی۔”وہ بےبسی سے بولا۔

Download PDF Link Below…

Tere Vasal Ki Shaam Mei By Ayesha Naseer Ahmed

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Author: Admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *