Sabz Ruton Ki Jhilmil Mei by Iffat Sehar Tahir.

Novel Lines

وہ شخص میری غیر موجودگی میں اس گھر میں کیوں آیا تھا تم شاید بھول رہی ہو کہ وہ تمہارا سابقہ منگیتر تھا اور تمہیں اس کے ساتھ اتنی ازادی سے ملنے کی اجازت کس نے دی ہے۔”
“اس میں پابندی والی کوئی بات تو نہیں وقار وہ میرا کزن ہے۔”وہ اس سے تیز لہجے میں بولا۔
“پابندی ہے نا تابندہ بیگم میری طرف سے پابندی ہے وہ صرف تمہارا کزن نہیں بلکہ تمہارا منگیتر بھی رہ چکا ہے ۔”اس کی دماغی نس جیسے تن سی گئی اس قدر گھٹیا سوچ۔
“میں اس سے منگیتر والے رشتے سے نہیں ملی تھی وقار وہ میرے میکے سے پہلی بار ایا تھا اور تم ایسی گھٹیا باتیں۔۔”وہ چیخ اٹھی تھی۔
“وہ چائے پہلی بار آیا ہو یا آخری بار مجھے اپنی بیوی کا غیر کے شانے پہ سر رکھ کر اپنا دکھ بانٹنا گوارا نہیں میں اتنا بے غیرت نہیں ہوں کہ اپنی بیوی کو بے باکی کے ساتھ اس کے سابقہ منگیتر سے ملتے ہوئے۔۔”
“آپ دوسروں کی باتوں میں ا کر مجھ پر الزام تراشی کر رہے ہیں یہ بات بھول کر کے آپ کی خاطر میں نے احسن کو ٹھکرا دیا تھا میں اتنی ہی بری تھی اپ کی نظر میں تو مجھ سے شادی کرنے کی ضرورت ہی کیا تھی اب اپ کو مجھ میں خامیاں دکھائی دینا شروع ہو گئی ہیں۔آپ بھی تو میرے لیے غیر تھے تب میں آپ سے بھی ملتی تھی اس وقت اپ نے یہ غیرت کیوں نہیں جاگی تب آپ کو کسی کی عزت کا خیال کیوں نہیں آیا۔”
“وہ تمہارا مسئلہ تھا تابندہ اگر ایک لڑکی اپنے والدین سے چھپ کر مجھ سے ملتی ہے تو اس میں میرا کیا جاتا ہے۔بنیادی بات تو ہوتی ہے لڑکی میں اپنی عزت بنا کر رکھنے کا احساس ہوتا اگر تمہیں اپنے گھر والوں اور اپنی عزت کا احساس نہیں تھا تو مجھے کیا پرواہ تھی۔”بس اسے لگا جیسے یہی قیامت کا لمحہ ہو۔

Download link

SABZ RUTON KI JHILMIL MEI BY IFFAT SEHAR TAHIR

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Author: Admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *