
Novel Lines
““لیں آگئیں وہ جن کا آپکو انتظار رہتا ہے۔”دعا نے طنز کیا۔یہاں کیا ہورہا ہے۔”زرش نے حیرت سے دریافت کیا۔
“اپنی جگہ آج مجھے دیکھ کر حیرت ہورہی ہے آپی۔”وہ استہزائیہ ہنسی جبکہ زرش فق چہرہ لیے ناسمجھی سے اسے دیکھ رہی تھی۔
“زبان بند رکھو دعا ورنہ میں تمہارا حشر کردوں گا۔”
“کردیں حشر۔آپ کے ہاتھوں سے سب گوارا ہے۔”وہ دیوانی سی بولی۔
“جن کی خاطر جوگ لیا ہے انہیں بھی تو پتہ ہونا چاہیے کہ کسی کے دل میں کیا خاص مقام ہے ان کا۔”
“یہ سب کیا کہہ رہی ہے دعا بتاؤ فرحال۔”
“یہ پاگل ہوگئی ہے تم دھیان مت دو اور جاکر آرام کرو۔”فرحال نے بات رفع دفع کرنی چاہی۔
“کیوں ذرش آپی کیوں چھینا آپ نے اس شخص کو ہم سب سے۔جواب دیں مجھے۔”
“دعا میری جان کیا ہوا ہے تمہیں۔”دعا اس کی مخدوش حالت پہ تڑپ اٹھی۔
“آپ کو پتہ ہے وہ پہروں ٹیرس پہ بیٹھ کر آپ کو دیکھتے ہیں۔ان کی آنکھوں میں آپ کیلیے دیوانگی ہے جیسے میری آنکھوں میں ان کیلیے۔میں ان کی وحشتوں کو سمجھ گئی لیکن آپ ناسمجھ بن کر ان کی بےقراری کو انجوائے کررہی ہے۔بھائی کا ڈھونگ رچا کر اپنے پیچھے پاگل کر رکھا ہے آپ نے انہیں۔کم از کم اپنی عمر کا تو لحاظ کیا ہوتا آپی۔خود سے چھوٹے لڑکے سے عشق لڑاتے ہوئے شرم نہیں آئی۔آپ تو اس قابل۔”
تڑخ۔دھڑ دھڑ دھڑ ساتوں آسمان اس کے سر پہ آن گرے۔فرحال مشاہد کا فولادی ہاتھ دعا کے چہرے پر اپنا پنجہ ثبت کرتے ہوئے اس کے چودہ طبق روشن کرگیا
Download link
NEELAY CHAND KI RAAT BY SABA JAVED