Wo Sikander Hai by Iffat Sehar Tahir.

دیکھو سکندر ابھی میرے منہ مت لگو مجھے پہلے ہی تم پر بہت غصہ ہے۔”رامین نے تنبیہ کی تو اس نے قہقہہ لگایا پھر بڑی شرارت سے اس کی طرف جھک کر بولا۔
“ویسے میں بہت اچھے موڈ میں ہوں تم چاہو تو میرے منہ لگ سکتی ہو۔”اس کی بات کی ذومعنیت سمجھ میں آتے ہی رامین کا پارہ ہائی ہونے لگا۔
اس نے طیش میں آ کر فرائی پین اٹھایا اور سکندر کے بازو پر رسید کیا اس کے دوبارہ اٹھے ہوئے ہاتھ کو تلملا کر سکندر نے سختی سے جکڑا تو فرائی پین چھوٹ کر رامین کے پیروں پر گر گیا۔
“جنگلی انسان چھوڑو مجھے۔”وہ تکلیف سے چیخی مگر اس پر اثر نہیں ہوا۔
“شرم نہیں آتی ، بیویوں والے ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوئے۔”اس کے الفاظ نے رامین کو سر سے پاؤں تک
سلگا دیا۔
“ّبکواس مت کرو سکندر۔”اس کے چلانے پر وہ محظوظ ہو کر ہنسا تھا۔
“بےہودہ انسان ہاتھ چھوڑو میرا ورنہ میں تائی اماں کو آواز دے رہی ہوں۔”اس نے دھمکایا تو سکندر نے بڑے شرافت سے اس کا ہاتھ چھوڑ دیا وہ اپنا ہاتھ دوسرے ہاتھ سے دباتی باہر نکلنے لگی مگر اس سے پہلے ہی سکندر نے پھرتی سے دروازہ بند کر دیا۔
“سکندر۔” وہ احتجاجا چیخی مگر وہ بڑے اطمینان سے دروازے سے ٹیک لگا کر کھڑا ہو گیا اور اطمینان سے بولا۔
“چائے بناؤ گی تو دروازہ کھلے گا۔” سکندر کی ڈھٹائی دیکھتے ہوئے اس نے کچن کی جالی دار کھڑکی کے ذریعے تھائی اماں کو اوازیں دینا شروع کر دیں۔
“کیا ہوا ہے کیوں وہ چلا رہی ہو۔”صبا نے پوچھا۔
“مجھے نہیں تمہارے دلارے بھائی کو کچھ ہو گیا ہے۔اس سے کہو شرافت سے دروازہ کھول دے ورنہ میں اس کا منہ توڑ دوں گی ..

Download PDF Link Below…

Wo Sikandar Hai By Iffat Sehar Tahir

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Author: Admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *