
Novels Lines
یہاں آؤ۔”اس نے حکم دیا۔
اربیحہ کے قدموں سے زمین سرکی تھی۔اس نے بےاختیار سر اٹھا کر دیکھا۔وہ اس کے سامنے تھا۔اپنی پوری شان و شوکت اور جاہ و جلال کے ساتھ۔سیاہ شلوار سوٹ میں آستین کہنیوں تک موڑے’ ٹانگوں پر لحاف ڈالے’ چمک دار سیاہ آنکھیں اور کھڑی ناک’ گھنی مونچھوں تلے عنابی لب باہم بھینچے ہوئے تھے۔اس کی آنکھوں نے جیسے اسے ہیپناٹئز کردیا تھا۔وہ کسی ٹرانس کی سی کیفیت میں چلتی بیڈ کی طرف بڑھنے لگی۔
“اتنا تو تم جانتی ہوگی کہ خون بہا میں آنے والی عورتوں کو کیا حیثیت دی جاتی ہے؟”اس نے سفاکی سے کہا۔
“جی نہیں۔”اس نے ہمت کر کے کہا۔
“جان جاؤگی۔”وہ تلخی سے ہنسا تھا۔
“مجھے نہیں پتا بی بی جان نے تمہیں اس حویلی میں کیا حیثیت دی ہے مگر یہاں تمہاری وہ حیثیت ہوگی جو میں متعین کروں گا۔”وہ رعونت سے بولا تھا۔
اربیحہ کا سانس جیسے سینے میں ہی اٹک گیا۔اس کے ساتھ ہی اس نے ہاتھ بڑھا کر اسے اپنی طرف کھینچ لیا۔…..