میں نے آپ سے دوسری شادی کی ضرور ہے مگر صرف ماں جی کی ضد کے نتیجے میں۔ میں اپنی لائف سے بے حد مطمئن ہوں میرا خیال ہے کہ انسان ایک ہی بار شادی کرتا ہے اور وہ میں مائرہ سے کر چکا ہوں میں نہ کل مائرہ کے تصور سے باہر نکلا تھا اور نہ آج اس کے خیالوں سے خود کو ازاد پاتا ہوں۔”اس نے بڑی سفاکی سے کہا۔ اس کے پلے تو خاک بھی نا پڑا تھا۔
“تم سوچ رہی ہوگی کہ اگر مجھے شادی سے دلچسپی نہیں تھی تو پھر میں نے شادی کیوں کی تو اس کی وجہ ہے یہ دونوں۔”اس نے اٹھ کر دو پیارے پیارے معصوم بچوں کو اس کے سامنے کیا۔ جنہیں وہ حیرت کی زیادتی کی بنا پر دیکھنا پائی تھی وہ دونوں ٹکڑ ٹکڑ اس کی صورت تک رہے تھے۔
“ماں جی کے خیال میں بچوں کو ماں کے ضرورت ہے اور اسی وجہ سے انہوں نے مجھے اپنی قسم دے کر شادی کے لیے مجبور کیا ہے۔”
“پاپا یہ ہماری مما ہے نا بالکل اصلی والی۔”بچوں کے لہجے میں ایک آس بھری تڑپ تھی۔
“ہاں بیٹا یہ اپ کی مما ہی اور اج سے یہ اپ کے کمرے میں اپ کے ساتھ رہیں گی۔” اس بات نے عریشہ کو ایک اور جھٹکا دیا۔
چلیے میں اپ کو اپ کا کمرہ دکھا دوں ارسلان کے کہنے کی دیر تھی عریشہ فورا سے بیشتر بیڈ سے اتر ائی۔
“ایک بات اور یاد رکھیے گا عریشہ خان میں اپنے بچوں سے بہت پیار کرتا ہوں اور ان کے سلسلے میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کروں گا۔”وہ بچوں کو لے کر چل پڑا تو وہ بھی اہستہ اہستہ قدموں سے ان کے پیچھے چل پڑی۔بھاڑی کپڑوں اور زیورات سے اب الجھن محسوس ہو رہی تھی اسے۔جس کے لیے تیاری کی تھی وہ تو ایک غلط نگاہ ڈالنا بھی گوارا نہ کر سکا بچے البتہ بہت اشتیاق سے اسے دیکھے جا رہے تھے۔
Download link
👇
Leave a Reply