میں یہ شادی نہیں کرنا چاہتی تھی لیکن پاپا نے میری ایک بھی نہیں سنی اور یوں ایک دن میں شادی کی جیسے میں کوئی بہت فالتو چیز ہوں۔”وہ ہچکیوں کے درمیان بول رہی تھی۔طلال نے گہرا سانس لیا۔
“تم یہ شادی کیوں نہیں کرنا چاہتی تھی۔”وہ اب سر ترچھا کیے اسی پہ نظریں جمائے پوچھ رہا تھا۔
“میں ابھی پڑھنا چاہتی تھی۔اس کی سمجھ میں نہیں آیا کہ جس شخص سے وہ صرف ایک دن پہلے ملی ہے اس سے دل کی ساری باتیں کیوں کررہی ہے۔
“بس یہی وجہ تھی شادی نہ کرنے کی یا کچھ اور بھی تھا۔”اب کہ زرمینا نے اپنی آنکھیں پوری کھول کر اسے دیکھا۔
“اور کیا ہوگا۔”اس نے ڈرتے ڈرتے پوچھا۔
“یہ تو تمہیں پتا ہوگا۔”وہ پھر اسی سے پوچھنے لگا۔
“مجھے انکل نے بتایا کہ تمہیں پڑھنے کا شوق ہے اور میں نے انہیں بتایا تھا کہ مجھے تمہارے پڑھنے پہ کوئی اعتراض نہیں شاید انہوں نے تمہیں نہیں بتایا۔”زرمینا حیران ہوکر اسے دیکھنے لگی۔
“اور کچھ۔”اب کہ زرمینا تذبذب کا شکار تھی۔
“شادی ایک مکمل ذمہ داری کا نام ہے جس کیلیے میں ذہنی طور پر تیار نہیں ہوں۔میں صرف اپنی پڑھائی پہ فوکس کرنا چاہتی ہوں۔”وہ آنکھوں کو مسلتے ہوئے بولی۔
“تم مجھے جتنا بےوقوف سمجھ رہی ہو نا اتنا ہوں نہیں۔تم سیدھا سیدھا کہو کہ تم چاہتی ہو میں تم سے دور رہوں۔”
“یااللہ۔”زرمینا بےاختیار بڑبڑائی تھی۔یہ آدمی حد سے ذیادہ بےباک اور منہ پھٹ تھا۔
“اسی لیے پہلے دن تم مجھے دیکھتے ہی بیہوش ہوگئی تھی۔”وہ اب اسے بھگو بھگو کر مار رہا تھا۔
DOWNLOAD LINK
Leave a Reply