
Novel Lines
“آپ بھول رہی ہیں۔بیا کو ہمارے گھرکے کھانے کچھ خاص پسند نہیں تھے۔خوامخواہ آپ تکلیف کریں گی۔”وہ طنز کررہا تھا یا مذاق۔حرم سمجھ نہ پائی البتہ بیا کھلکھلا کر ہنس دی جیسے اسے میرو کا مذاق پسند آیا تھا۔
“تب کی بات اور تھی میرو اب میں بہت بدل گئی ہوں بلکہ یوں کہو کہ تمہارے لیے خود کو بدل لیا ہے۔”بیا کے چہرے پہ نہایت ہی دالآویز مسکراہٹ سج گئی تھی۔
“رئیلی۔”ازمیز نے آبرو اچکا کر اسے دیکھا جیسے وہ جھوٹ بول رہی ہو۔
“ایسا اب کیا ہوا ہے جو تم میرے لیے سر تاپا بدل گئی ہو۔”بیا نے چونک کر اسے دیکھا اور اگلے ہی لمحے کھلکھلا پڑی تھی۔
آر یو جوکنگ میرو۔آفکورس ہماری شادی ہونے والی ہے۔
“سیریسلی ہماری شادی ہونے والی ہے۔
مگر میری تو شادی ہوچکی ہے نا۔”سوالیہ نظروں سے حرم کو دیکھا تو وہ چونک اٹھی تھی۔وہ کیا کہنا چاہ رہا تھا کیا کرنا چاہ رہا تھا وہ سمجھ نہ پائی تھی۔
“ہاں تب تم نے مجبوری میں کی تھی نا شادی مگر اب میں۔”
“تب مجھے کس نے مجبور کیا تھا بیا تم نے ناں۔”ازمیر نے تیزی سے بیا کی بات کاٹی تھی۔
“اب جب میں خوش رہنا سیکھ گیا ہوں۔اپنی بیوی سے محبت کرنے لگا ہوں تو تم واپس کیوں آگئی ہو ہمارے درمیان۔”حرم نے چونک کر اسے دیکھا تھا جبکہ بیا کا رنگ ذرد پڑگیا تھا مگر اگلے ہی لمحے اس نے چہرے پہ ذبردستی کی مسکراہٹ سجالی تھی۔
“مگر پہلے تو تم مجھ سے محبت کرتے تھے ناں۔”
“کرتا تھا مگر اب نہیں۔اب صرف میں اپنی بیوی سے محبت کرتا ہوں۔”اس نے قریب بیٹھی حرم کو بازو کے حصار میں لے خود سے لگایا تھا۔۔۔