
Novel Review
ناول کا نام: “جو منظر بجھ چکے تھے”
اشاعت: خواتین ڈائجسٹ، اگست 2006
مصنفہ: عالیہ بخاری
صفحات: 35
ایک خوبصورت، مختصر مگر بہت جاندار فیملی اسٹوری ہے، جس کی تحریر میں پختگی اور گہرائی ہے، ضرور پڑھیں! 💛
کہانی کی ہیروئن سمیہ ہے، جس کے والد کا ایک روڈ ایکسیڈنٹ میں انتقال ہو چکا ہے۔ اسی گاڑی میں ہیروئن کے بڑے تایا بھی موجود تھے جو زخمی ہو گئے تھے۔ 🚗💔
ہیروئن اپنے چھوٹے تایا کی فیملی کے ساتھ رہتی ہے، جن کے بیٹے سے اس کی منگنی ہو چکی ہوتی ہے ✨ لیکن چھوٹے تایا نے ہیروئن کے دل میں بڑے تایا کے خلاف نفرت بھر دی ہوتی ہے، کہ انہوں نے ہی اس کے والد کی جان لی ہے۔ اس وجہ سے ہیروئن بڑے تایا اور ان کے گھر والوں کو پسند نہیں کرتی۔ 😔💭
ہیروئن کی نند کا رشتہ طے ہونے میں رکاوٹ نہ آئے، اس لیے تایا اسے اس کی خالہ کے گھر بھیج دیتے ہیں 💞
وہیں پر ہیرو ہادی سے ملاقات ہوتی ہے، جو کہانی کا اہم کردار بن جاتا ہے ✨
کہانی کا اختتام خوشگوار اور دل کو چھو لینے والا ہوتا ہے! ❤❤💏