Novel Lines
جب لڑکیاں آپ کو دیکھتی ہیں مجھے صرف برا لگتا ہے حیدر مگر جب آپ انہیں دیکھتے ہو، انہیں اہمیت دیتے ہو مجھے تب ہر شے سے نفرت ہونے لگتی ہے، دل چاہتا ہے ہر شے مسمار کر دوں، جب آپ نے محبت صرف مجھ سے کی ہے تو پھر میرے ساتھ ساتھ اہمیت کیوں اوروں کو دیتے ہیں؟”
“تم پاگل ہو زینیہ!”
وہ ہنسی کے درمیان بولا اور وہ لال بھبوکا ہونے لگی۔
“میں پاگل ہوں، آپ بہت برے ہیں۔“
اس کی آنکھوں میں آنسو تیرنے لگے۔
“تم پاگل ہی تو ہو میری جان، تم اور ان میں بہت واضح اور بنیادی فرق ہے، وہ سب فینز ہیں، جن کی شکلیں اور نام کچھ بھی مجھے یاد نہیں رہتا، تم بیوی ہو، وہ بیوی جس سے میں نے محبت کی، شادی کی سوچو فرق بالکل معمولی نہیں ہے۔“
“آپ یہ سب چھوڑ کیوں نہیں دیتے حیدر! میری خاطر۔”
وہ عاجزی سے بولی اور حیدر کے و جبهه خوبرو چہرے یہ عجیب سا تاثر پھیل گیا۔
“میں یہ کام نہیں چھوڑوں گا، کسی عام انسان کے کہنے پہ تو بالکل نہیں۔“
“اس کا مطلب میں بہت عام ہوں آپ کے لئے۔ “
وہ پھر خفا ہوئی، اس کا اتنی جلدی بیان بدل لیتا زینیہ کو دکھ سے نڈھال کرنے لگا، دکھ، کتنا جھوٹا تھا وہ، واقعی اداکار تھا، فریبی۔
Download link