Press ESC to close

Tabeer by Mariam Aziz.

مما کہہ رہی تھی بہت خوبصورت ہو تم۔”اس سے ٹھیک سے بولا بھی نہیں جا رہا تھا۔
“ویسے ہو تو صحیح۔” اس نے دوسرے ہاتھ سے اس کا چہرہ بھی تھام لیا وہ اتنا ڈر گئی تھی کہ ہلنے کی پوزیشن میں بھی نہیں رہی تھی لیکن اس نے مسکرا کر اسے چھوڑ دیا اور انہی لڑکھڑاتےقدموں کے ساتھ وہ الماری کی طرف بڑھا الماری کھول کر اس کے اندر سے ایک بوتل نکالی اور جب وہ پلٹا تو تعبیر کی انکھیں جیسے پھٹ گئیں تھیں۔
“لیکن مجھے عورت کے خوبصورت چہرے سے نفرت ہے دل چاہتا ہے تیزاب ڈال کر اس خوبصورتی کو تباہ کر دوں۔”اس نے اسے دیکھا جب باقاعدہ کانپ رہی تھی وہ مسکراتا ہوا اٹھا اور ایک بار پھر اس کے سامنے آ کر کھڑا ہو گیا تعبیر کے انسوؤں میں روانی اگئی تھی۔
“رو اور زور سے رو کیونکہ خوبصورت لڑکیوں کو روتے دیکھ مجھے بہت سکون ملتا ہے۔”وہ کہتے ہوئے اس کی طرف جھکا تو وہ ایک لمحے کی تاخیر کیے بغیر پیچھے ہٹی تھی۔
“ایسے بدتمیزی مجھے بالکل نہیں پسند۔”وہ خون خوار نظروں سے دیکھنے لگا تو تبیر سہم کر رہ گئی۔
“پلیز مجھے جانے دیں۔”
“جانے دوں۔” وہ ہنسا تھا۔
“کہاں جانا ہے کسی کو ٹائم دیا ہوا ہے یا باہر تمہارا کوئی بوائے فرینڈ کھڑا ہے۔” اس نے اس الزام پر چیخ کر انکھیں بند کر لیں۔
“چلو رونا بند کرو اور یہ پیو۔” اور تعبیر کو کرنٹ لگا تھا اس نے دہشت زدہ نظروں سے گلاس کو دیکھا۔

Download link

👇

TABEER BY MARIAM AZIZ

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *