Press ESC to close

Sehra Mein Khushboo by Mariam Aziz.

 یہ تھپڑ مجھے تمہیں بہت پہلے ہی لگادیناچاہیے تھا تاکہ تمہاری اتنی جرأت نہ ہوتی۔تم نے میری خاموشی کا بہت فائدہ اٹھایا ہے۔دوبارہ کبھی میرے راستے میں مت آنا۔مجھے نفرت ہے تم سے۔”
اس کے آخری جملے پہ عمر کی آنکھوں میں چنگاریاں سی جلنے لگی۔یکدم اس نے سختی سے رومیعہ کا بازو تھاما اور اسے سنبھلنے کا موقع دیے بغیر گاڑی کا دروازہ کھول کر اندر دھکادیا۔اس سے پہلے کہ وہ سنبھلتی اس نے طوفانی انداز میں گاڑی چلادی۔گاڑی کا انجان راستوں پہ بھاگتے دیکھ وہ چیخی۔
“گاڑی روکو۔”اس نے سٹیرئنگ پہ ہاتھ مارا لیکن وہ ناکام رہی تھی۔
“گاڑی روکو ورنہ میں کود جاؤں گی۔”اس نے دروازہ کھولنے کی کوشش کی لیکن گاڑی کے دروازے لاک تھے۔
کچھ دور جاکر گاڑی رک گئی۔یہ کوئی پہاڑی علاقہ تھا۔جس پہ کوئی ریسٹ ہاؤس بنا ہوا تھا۔اتر کر وہ اس کی طرف آیا۔دروازہ کھول کر اس کا بازو پکڑا اور ایک جھٹکے سے باہر کھینچا اور پھر یونہی کھینچتے ہوئے ریسٹ ہاؤس کی طرف لے جانے لگا۔اندر پہنچ کر اس نے اس کا بازو چھوڑا اور دروازہ بند کرتے رخ موڑ کر اس کی جانب دیکھا۔
“تم شاید جانتی نہیں ہو۔آج تک کسی نے بھی مجھ پہ ہاتھ نہیں اٹھایا۔تمہاری جگہ کوئی اور ہوتا تو میں اس کا ہاتھ توڑ دیتا لیکن تم۔۔۔”وہ اشتعال کے عالم میں بولتے دو قدم چلتے اس کے نزدیک ہوا۔
“میں تم سے محبت کرتا ہوں۔تم سے شادی کرنا چاہتا ہوں۔کیا مسئلہ ہے اس میں۔”اس کو قریب آتے دیکھ وہ پھر بوکھلاگئی لیکن ہمت کرکے بولی۔

https://googleads.g.doubleclick.net/pagead/ads?gdpr=1&gdpr_consent=CP91N4AP91N4AEsACBENAyEoAP_gAEPgAB5QINJB7D7FbSFCwH5zaLsAMAhHRsCAQoQAAASBAmABQAKQIAQCgkAQFASgBAACAAAAICZBIQIECAAACUAAQAAAAAAEAAAAAAAIIAAAgAEAAAAIAAACAAAAEAAIAAAAEAAAmAgAAIIACAAAhAAAAAAAAAAAAAAAAgAAAAAAAAAAAAAAAAAAAQOhQD2F2K2kKFkPCmQWYAQBCijYEAhQAAAAkCBIAAgAUgQAgFIIAgAIFAAAAAAAAAQEgCQAAQABAAAIACgAAAAAAIAAAAAAAQQAAAAAIAAAAAAAAEAAAAAAAQAAAAIAABEhCAAQQAEAAAAAAAQAAAAAAAAAAABAAA&addtl_consent=2~2072.70.89.93.108.122.149.196.2253.2299.259.2357.311.313.323.2373.358.2415.415.449.2506.2526.486.494.495.2568.2571.2575.540.574.2624.609.2677.827.864.981.1029.1048.1051.1095.1097.1126.1205.1211.1276.1301.1365.1415.1423.1449.1570.1577.1598.1651.1716.1735.1753.1765.1870.1878.1889.1958~dv.&client=ca-pub-9437743271374636&output=html&h=430&slotname=6399200857&adk=2495846633&adf=956481258&pi=t.ma~as.6399200857&w=412&abgtt=6&lmt=1728825244&rafmt=11&format=412×430&url=http%3A%2F%2Fnovelslounge.com%2Fsehra-me-khushboo-by-maryam-aziz-complete-urdu-novel-2023-html%2F&fwr=1&wgl=1&dt=1728825235356&bpp=9&bdt=1172&idt=486&shv=r20241009&mjsv=m202410090101&ptt=9&saldr=aa&abxe=1&cookie=ID%3Def5fbdf5df6f43ce%3AT%3D1708367480%3ART%3D1728825036%3AS%3DALNI_MaSdGGFCM7KMp0hBvQ5qDCnhkkL_A&gpic=UID%3D00000d2827eff9ec%3AT%3D1708367480%3ART%3D1728825036%3AS%3DALNI_MYZvGJkyhtzKNX32Fva_ehKDwyWew&eo_id_str=ID%3D22edcc2ee46e86d5%3AT%3D1723973751%3ART%3D1728825036%3AS%3DAA-AfjbR2i6e59WUkGhmcxv5_79W&prev_fmts=0x0%2C412x430%2C412x430&nras=1&correlator=4043551239366&frm=20&pv=1&rplot=4&u_tz=300&u_his=5&u_h=915&u_w=412&u_ah=915&u_aw=412&u_cd=24&u_sd=1.75&adx=0&ady=11953&biw=412&bih=772&scr_x=0&scr_y=6563&eid=44759875%2C44759926%2C44759842%2C31087659%2C31087794%2C44795921%2C95343455%2C95344188%2C95344778%2C31088018&oid=2&pvsid=109341332924175&tmod=1868698901&uas=0&nvt=1&ref=http%3A%2F%2Fnovelslounge.com%2Fcategory%2Fmaryam-aziz%2Fpage%2F2%2F&fc=1920&brdim=0%2C0%2C0%2C0%2C412%2C0%2C412%2C772%2C412%2C772&vis=1&rsz=%7C%7CeEbr%7C&abl=CS&pfx=0&fu=128&bc=23&bz=1&psd=W251bGwsbnVsbCxudWxsLDNd&nt=1&ifi=4&uci=a!4&btvi=3&fsb=1&dtd=8874


“آپ کو کیا لگتا ہے آپ کی اس حرکت سے میں ڈر جاؤں گی۔خوف اور لالچ سے جس طرح آپ نے میرے کزن کو مجھ سے دور کردیا۔کیا سمجھتے ہیں اس طرح مجھ پہ بھی قابو پالیں گے۔ہرگز نہیں۔میں کبھی آپکی بات نہیں مانوں گی۔بےشک آپ مجھے جان سے ماردیں میں کبھی آپ سے شادی نہیں کروں گی۔آپ اس قابل ہی نہیں ہے کہ آپ سے محبت کی جائے۔”
رومیعہ کی بات پہ عمر نے دونوں بازوؤں سے اسے تھام لیا۔رومیعہ کے چہرے کا رنگ اڑ گیا

DOWNLOAD LINK

SEHRA MEI KHUSHBOO BY MARIAM AZIZ

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *