Press ESC to close

Ek Harf E Mukarar Hai Mohabbat by Fizah Hashmi.

وہ مجھے مار دے گی۔پلیز مجھے بچاؤ۔مجھے لالہ کے پاس چھوڑ آؤ۔پلیز مجھے یہاں نہیں رہنا۔”وہ زاروقطار رورہی تھی۔
“میں آگیا ہوں نا اب وہ تمہیں نہیں مارے گی ہوں۔”اس کا چہرہ تھام کر صارم نے اس کے آنسو صاف کرتے ہوئے کہا۔
“نہیں تم چلے جاتے ہو تو وہ مجھے مارتی ہے۔تم پلیز مت جاؤ پلیز مت جاؤ۔”وہ اس وقت بچی بنی خوف سے اس کے ساتھ چمٹی تھی۔
“اوکے اوکے ریلیکس میں کہی نہیں جاؤں گا۔یہی ہوں تمہارے پاس ٹھیک ہے۔”وہ اسے بچوں کی طرح ٹریٹ کرتے ہوئے بولا تو وہ آنسو صاف کرتی بچوں کی طرح سر ہلانے لگی۔صارم کو بےساختہ ہنسی آئی۔
دوبارہ اسے لٹاتے ہوئے کمبل اوڑھایا اور خود اس کے قریب ہی بیٹھ گیا۔کافی دیر بعد جب وہ سوگئی تو وہ اس کے ہاتھ میں سے اپنا ہاتھ آرام سے نکالتے ہوئے اٹھا کچی نیند میں جاتی عنایہ نے بےساختہ اس کا ہاتھ مضبوطی سے تھام لیا۔
“مجھے چھوڑ کر جارہے ہو۔”نیند میں ڈوبی سرخ خوفزدہ آنکھیں لیے وہ اسے پوچھ رہی تھی۔ناجانے کیسا ڈر تھا اسے۔
“بلکل بھی نہیں میں تمہیں کیوں چھوڑوں گا۔میں تمہارے پاس ہوں تم سوجاؤ۔”اسے دلاسا دیتے ہوئے وہ اس کے پاس بیٹھنے کی بجائے اس کے پہلو میں جگہ بنا کر لیٹ گیا۔عنایہ نے اس کے ہاتھ کی انگلیوں میں اپنی انگلیاں پھنساتے ہوئے اس کا ہاتھ مضبوطی سے تھام کر آنکھیں موند لی تھی گویا اب وہ پرسکون تھی مگر صارم کو بےسکون کرچکی تھی۔اس کی گہری نیند میں جاتے ہی وہ اٹھنے لگا مگر وہ شاید نیند میں کسمسائی تھی۔وہ دوبارہ لیٹ گیا۔عنایہ کا سر اب اس کے بازو پہ آن پڑا تھا۔کتنی دیر وہ دل پہ ضبط کرتے ہوئے اس کے چہرے کو دیکھتا رہا مگر اگلے ہی پل وہ کروٹ بدلے اسے اپنی آغوش میں لے چکا تھا۔

Download link

EK HARF E MUKARAR HAI MOHABBAT BY FIZZAH HASHMI

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *