Press ESC to close

Mohabbat Be Aman Thehri by Amna Riaz.

سعدی تم میری ایک بات مانو گے۔آنٹی کی ملازمہ مہروالنساء کو تم جانتے ہو نا۔”
“اس سے قبل تمہاری وہ کون سی بات ہے جو میں نے نہ مانی ہو یا ٹال دی ہو۔”اسد کا ہاتھ اس کے بالوں میں تھا۔
“نہیں تم مجھ سے وعدہ کرو کہ تم میری بات ضرور مانو گے۔”اس نے ایک دم سر پر رکھا ہاتھ تھام لیا تھا۔
“ٹھیک ہے میں وعدہ کرتا ہوں کہ تمہاری بات ضرور مانوں گا۔”
“تم سعدی تم شادی کر لو۔”
اسد کے ہاتھ کی گرفت یکلخت کمزور پڑ گئی تھی دوسرے پل وہ دیجہ کا ہاتھ جھٹک کر اٹھ کھڑا ہوا۔
“مجھے لگتا ہے دیجہ تم نیند میں ہو جاؤ جا کر سو جاؤ۔” اس نے حکم دیا تھا سخت لہجے میں دیجہ کو وحشت سی ہوئی اپنے دل کی دھڑکنوں سے اسد ریک کے پاس کھڑا تھا وہ اس کے سامنے آگئی۔
“نہیں سعدی میں نیند میں قطعی نہیں ہوں بلکہ میں پورے ہوش و حواس میں تمہیں اجازت دے رہی ہوں۔”
“مجھے تمہاری اجازت کی ضرورت نہیں ہے دیجہ۔” وہ دھاڑا تھا دیجا بے اختیار دو قدم پیچھے ہٹی اور ریک سے جان لگی۔
“تم کیا سمجھتی ہو میں تمہاری اجازت کا منتظر ہوں کہ ادھر تم اشارہ کرو اور میں شادی کرنے چل دوں۔نہیں دیجہ ایسا کچھ بھی نہیں ہے شادی کرنی ہوتی تو میں تب ہی کر لیتا جب ڈاکٹر نے تمہارے بانجھ پن کی خبر دی تھی۔” اسد ایک بار پھر رخ موڑ گیا تو وہ پھر سامنے اگئی۔
“پلیز سعدی پلیز ٹرائی ٹو انڈرسٹینڈ۔ میں خود تمہاری شادی کرواؤں گی وہ جو ملازمہ ہے مہر النسا اس سے۔”اسعد نے اسے بازو سے پکڑ کر دھکا دینے والے انداز میں ہٹایا تھا وہ لڑکھڑا گئی تب تک اسعد دھڑ سے دروازہ بند کر کے جا چکا تھا

Download link

MOHABBAT BE AMAN THEHRI BY AMNA RIAZ

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *