Meharban By Nabila Aziz.

Novel Lines:

جھوٹ بولتے ہو تم بھی۔تم جھوٹ بولتے ہو۔  مجھےجھوٹی تسلیاں دیتے ہو۔میں خوبصورت نہیں ہوں۔”اس نے چیختے ہوئے زاویار کا گریبان پکڑ لیا تھا۔زاویار ششدر سا رہ گیا۔
“یہ کیا کہ رہی ہو تم۔میں تم سے جھوٹ کیوں بولوں گا۔”زاویار نے اپنے اعصاب کنٹرول کرتے ہوئے کہا۔
“ؒخوبصورتی کیسی ہوتی ہے۔؟”
“تمہاری بہن جیسی۔تمہاری بھابھی جیسی۔تمہاری ماں جیسی۔کیا تمہیں لگتا ہے کہ میں ان جیسی خوبصورت ہوں؟یہ بدصورت شکل ان کے سامنے ماند پڑجاتی ہے۔میں ان کو دیکھتی ہوں تو اپنے آپ کو دیکھنے کو دل نہیں چاہتا۔چڑ ہوتی ہے مجھے اپنے آپ سے۔مجھے خود اپنے آپ سے چڑ اور کوفت ہوتی ہے تو تم کیسے برداشت کرلیتے ہو مجھے۔دل تو نہیں چاہتا ہوگا نا؟میں تو تمہارے ساتھ۔”
“شٹ اپ۔اپنی زبان بند رکھو۔”وہ ایکدم غصے میں آگیا۔امل دو قدم پیچھے ہٹ گئی بلکہ دہل گئی تھی۔وہ آج اس سے اس لہجے اور انداز میں نہیں بولا تھا۔
“آٹھ دس ماہ ہوگئے ہیں تمہیں آج مجھے جھوٹا کہنے کھڑی ہوگئی ہو۔؟کیا جھوٹ بولا ہے میں نے؟یہ کہ تم خوبصورت ہو؟”زاویار نے اسے بازو سے پکڑ کر کھینچا اور آئینے کے سامنے کھڑا کردیا۔
“دیکھو اپنے آپ کو اور بتاؤ مجھے کہ کہاں سے بدصورت ہو تم؟رنگت سفید ہونا خوبصورتی نہیں ہے۔اگر تمہیں رنگت ہی گوری چٹی کرنی ہے تو کسی بھی بیوٹی پارلر چلی جاؤ۔”

“تمہارے اندر جو یہ خوبصورتی اور بدصورتی کا خناس بھرا ہے نا اسے ختم کردو ورنہ یہ سب ختم کردے گا۔سارے کیے کرایے پہ پانی پھیر دے گا۔”زاویار نے اسے کندھوں سے تھام کر جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا۔

Download PDF Link Below

MEHARBAN BY NABILA AZIZ

Novel Description

ناول کا نام: مہربان
اشاعت: شعاع ڈائجسٹ، فروری 2011
مصنفہ: نبیلہ عزیز
صفحات: 40
شادی کے بعد کی خوبصورت کہانی 💖🌸

🌺 کہانی کا خلاصہ :
ہیروئن امل کے والدین میں طلاق ہو چکی ہوتی ہے۔ اس کی والدہ احساسِ کمتری کا شکار ہوتی ہیں اور ہمیشہ گھر کا ماحول تناؤ بھرا رکھتی ہیں۔ 😔 وہ اپنے شوہر کے کردار پر شک کرتی ہیں اور ان کی فطرت عجیب و غریب ہو جاتی ہے، جس کی وجہ سے امل کے والد تنگ آ کر طلاق دے دیتے ہیں۔

💔 امل کی ماں اسے اپنے پاس رکھتی ہیں، لیکن اپنے سخت مزاج، غلط رویے اور اذیت ناک برتاؤ سے اس کی شخصیت کو شدید نقصان پہنچاتی ہیں۔ امل ایک خاموش، سہمی ہوئی لڑکی بن جاتی ہے۔

💫 ہیرو زاویار، امل کے پھوپھو کا بیٹا ہے 🥰 جو ہیروئن کے والد کے ساتھ ملک سے باہر سے واپس آتا ہے۔ جب والد اپنی بیٹی سے ملنے آتے ہیں اور اس کی حالت دیکھتے ہیں تو وہ زاویار کو اس سے شادی کرنے پر آمادہ کرتے ہیں۔ 💍

💞 شادی کے بعد کہانی میں نرمی، محبت اور زندگی کے بدلتے رنگ دکھائے گئے ہیں۔ زاویار کا کردار نہایت شفیق، سمجھدار اور محافظ مزاج کا ہوتا ہے 🌹 وہ امل کو ایک نئی زندگی دینے میں کامیاب ہوتا ہے۔

✨ آخر میں کہانی خوشگوار انجام کے ساتھ مکمل ہوتی ہے۔ ایک خوبصورت، اثر انگیز اور لازمی پڑھنے والی کہانی ہے۔ ♥️🌷💖

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Author: Admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *