Novel Review By Rabia Kashif.
نورسین از حسنہ حسین
خواتین ڈائجسٹ اکتوبر 2019
نورسین یعنی چاند سا روشن۔۔۔۔۔
55 صفحات پہ مشتمل حسنہ حسین کا پہلا مکمل ناول۔۔۔
دلکش انداز بیان، حسین الفاظ کا انتخاب، منفرد کہانی اور دلفریب منظر نگاری ہمارے گرد ایک سحر سا طاری کر دیتی ہے۔۔
ناول کی ابتدائی سطور نے پہلے مجھے حیران کیا، پھر جملوں کی بنت نے مبہوت اور ناول کے اختتام تک ایک منفرد کہانی پڑھ کر میری آنکھیں خوشی سے بےاختیار نم ہوئیں۔۔
(ناول کے پلاٹ کے مطابق) یہ کہانی ایران کے ایک گاؤں برکان کی رہائشی “نورسین امجاد فتحی” کے گرد گھومتی ہے۔ وہ ایران کے شہر بریدہ کے تاجر “محمود ال عنزی” سے محبت کرتی ہے۔ سات سال سے انکے درمیان خطوط و ملاقات کا سلسلہ جاری ہے مگر محمود عنزی، نورسین کو دھوکہ دیتے ہوئے “سندس” نامی لڑکی کو شادی کا پیغام بھجوا دیتا ہے، اس بات سے بے خبر کہ سندس، نورسین کی بڑی بہن ہے۔۔ نور کی محبت سے باخبر سندس اس شادی کے لئے ہاں کہہ دیتی ہے۔ سندس کی شادی ہوتے ہی نورسین اپنی محبت کو برکان کے جنگلوں میں دفنا دیتی ہے۔۔۔
اسی شادی پر نورسین کی سرسری ملاقات سرد مزاج ادھم بن مراد سے ہوتی یے جو محمود عنزی کا چچا زاد ہے۔ کچھ عرصہ بعد محمود کے والد ادھم اور نورسین کی شادی کا پیغام بھجواتے ہیں۔۔ نورسین انتقاما شادی کے لئے اپنی رضامندی کا اظہار کر دیتی ہے۔
ادھم بن مراد ایک مزدور پیشہ غریب انسان ہے اور محمود عنزی کے خاندان کے ساتھ اسکے تعلقات بالکل بھی خوشگوار نوعیت کے نہیں ہوتے۔ نور سین کے والد سے یہ بات چھپائی جاتی ہے۔۔ شادی کے بعد محمود عنزی پچھتاووں کا شکار ہو کر نورسین کو بلیک میل کرنا شروع کر دیتا یے۔۔
اہم نکات:
کہانی سننے میں عام سی لگتی ہے مگر اسکا حسین ترین پہلو “اسلوب بیان” ہے۔ الفاظ کا چناؤ اور جملوں کی بنت میں مصنفہ حسنہ حسین کی محنت دکھائی دیتی ہے۔
کیفیت کی وضاحت کے لئے استعارات کا بر محل استعمال، احساسات سے لبریز مختصر و جامع مکالمے و بیانیہ اسکی خوبصورتی میں مزید اضافہ کرتے ہیں۔۔ بےشمار مکالمے و اقتباس ایسے تھے جن کو پڑھ کر سانسیں تھم سی گئی تھی۔۔۔
کردار سازی کی وضع کے لئے حسن کے قصیدے پڑھنے کی بجائے انکی حرکات و جنبش کی بہت خوبصورت اور گہرے انداز میں وضاحت کی گئی ہے کہ ہمارے تخیل میں خودبخود ایک تصویر ابھر آتی ہے۔۔۔۔
مزید ناول میں ایران کی خوبصورت منظر نگاری قاری کو ایک قدیم ماروائی دنیا میں لے جاتی ہے۔ مناظر میں ایران کی ثقافت و روایات کی قدرتی منظر کشی کرنے کی کامیاب کوشش کی گئی ہے۔۔
تنقیدی نکات: جہاں اس ناول میں بہت سے خوبصورت اور قابل تحسین پہلو ہیں، وہیں چند ایک نکات ایسے تھے جنکو پڑھ کر میں الجھن کا شکار ہوئی۔۔۔
پہلا، بلاشبہ خوبصورت ومنفرد الفاظ کا برمحل استعمال کیا گیا ہے اور حقیقتا مصنفہ کو اردو میں کمال حاصل ہے، لفظوں کا جادو جگانا جانتی ہیں مگر کچھ مناظر میں محسوس ہوا کہ بات کو بےجا طول دے دیا گیا ہے۔۔ وہاں الفاظ کو سمیٹا جا سکتا تھا۔۔ خاص طور پر نورسین کی شادی سے قبل کے چند مناظر۔۔۔۔
دوسرا ادھم بن مراد کے مختصر مکالمے اور اسکی کردار سازی بہت اچھی لگی مگر اسکا کردار مکمل طور پر واضح نہیں ہو سکا، اسکے چند خیالات کو مزید وضاحت طلب تھی۔۔ یہ معمولی سا خلا محسوس ہوا۔۔۔
بہرحال ناول کا اختتام خوشگوار ہے۔۔۔ کہانی کا موضوع محبت اور محبت کی دھند میں چھپا دھوکہ میں تفریق ہے، اس بارے میں مصنفہ نے بہت خوب لکھا۔ ہر توجیہہ اور ہر لفظ گہرا اثر چھوڑ رہا تھا۔۔❤️
#review_by_rabeya رابعہ کاشف)