
Novel Lines:
“تمہیں مبارکباد دینے آیا ہوں۔۔۔۔خیر سے تمہاری شادی کی تاریخ طے ہوگئی ہے۔۔۔
عید کے آٹھ دن بعد۔۔ ” وہ بڑے آرام سے بم پھوڑے کرسی پر ٹک گیا۔۔۔
وہ ہونق بنی کھڑی رہ گئی۔۔ذہن کو شدید جھٹکا لگا۔
“نہیں پاپا مجھ سے پوچھے بغیر اتنا بڑا قدم نہیں اٹھا سکتے۔۔۔ہرگز نہیں جھوٹ بولتے ہیں آپ۔۔
“دھیرج کول ڈاؤن ایسا تو ہونا ہی تھا۔۔ویسے بھی ہمارے خاندان کی لڑکیوں کی مرضی نہیں پوچھی جاتی۔۔ فیصلہ سنایا جاتا ہے۔۔”
“میں تم سے شادی نہیں کروں گی۔۔وہ ہوتی ہوں گی جنہیں فیصلے سنائے جاتے ہوں گے۔۔ماورا ان میں شامل نہیں ہے۔۔” اس کا صدمے سے برا حال تھا۔
مگر میں تم سے شادی کروں گا۔۔۔ اسی تاریخ پر۔۔۔ ہماری روایتیں نہیں بدلا کرتیں۔۔۔سمجھی تم۔۔۔۔”
تلخی سے کہتا وہ کمرے سے باہر نکل گیا۔۔۔۔
novelsjahan.com