Novel Lines
“سر کی بچی آتی رہے کال۔یہ تم مجھے سر کیوں کہتی ہو۔جیسے کسی اجنبی سے بات کی جاتی ہے۔جب تم مجھے سر کہ کر مخاطب کرتی ہو تو مجھے لگتا ہے تم کہ رہی ہو حد ادب۔۔فری ہونے کی کوشش مت کرنا۔یہ جو تم مجھے سر سر کہہ کر چڑھاتی رہی ہو نا اس کیلیے میں تمہیں کبھی معاف نہیں کروں گا۔”تقی منہ بناتے ہوئے بولا۔ارسہ کا منہ پہلے تو حیرت سے کھلا۔پھر ہنسی آئی مگر ضبط کرتے ہوئے بولی۔
“جی اسی بات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے آپ نے مجھے کلاس سے باہر نکالا تھا نا۔اس کیلیے میں بھی کبھی آپکو معاف نہیں کروں گی۔”
“تمہیں ابھی بھی یاد ہے۔”تقی ہنسا۔
“مجھے ہمیشہ یاد رہے گا کیونکہ ایسا میرے ساتھ پہلی اور آخری مرتبہ ہوا ہے۔”
تقی کو یاد آیا کہ اس نے کیوں ارسہ کو کلاس میں آنے نہیں دیا تھا۔
“تم نے مجھے اگنور کیوں کیا تھا۔”تقی نے ابرو اچکایا۔
“میں نے اگنور نہیں کیا تھا۔میں سر سے بات کررہی تھی۔”
“جو بھی تھا لیکن تمہارے تاثرات بہت مزے کے تھے اس وقت۔”تقی کی آنکھوں میں شرارت ابھری۔
“کیا۔”ارسہ نے مصنوعی غصے سے گھورا۔
“تو پھر ٹھیک ہے میں اب کالج میں بھی سر نہیں کہوں گی۔”
“کیا واقعی۔”تقی نے آنکھیں پھیلائی۔
“جی بلکل۔اور اب مجھ پہ اس طرح رعب جمانے کی کوشش کی تو مجھ سے برا کوئی نہیں ہوگا۔”
ارسہ نے بیویوں والی دھنس جمائی۔۔
Novel Genre:
Hero Teacher Based
Forced Marriage
After Marriage
Romantic Novel
Happy Ending 👌❤️🥰💞

Novel Description
ناول کا نام: ستارہ زیست✨
مصنفہ: مصباح اعوان✍️
اشاعت: شعاع ڈائجسٹ، فروری 2016📖
یہ ایک نہایت شاندار اور دل کو چھو لینے والی کہانی ہے، جو عمر کے فرق اور شادی کے بعد کی زندگی پر مبنی ہے💖💍۔
ہیرو، تقی، ہیروئن ارسہ کا استاد ہوتا ہے📚۔ ہیروئن کی والدہ انتقال کر چکی ہوتی ہیں، اور والد دوسری شادی کر لیتے ہیں۔ سوتیلی ماں اور سوتیلی بہن اس سے ناپسندیدگی رکھتی ہیں😔💔۔
سوتیلی بہن ہیرو اور ہیروئن پر جھوٹا الزام لگا کر والد کو بتا دیتی ہے، جس پر وہ شدید ردعمل دیتے ہیں اور دونوں کو سزا دیتے ہیں😢⚡۔
اس کے بعد ہیرو ہیروئن سے شادی کر لیتا ہے💞۔ شادی کے بعد کہانی ایک خوبصورت رومانی سفر میں بدل جاتی ہے، جو خوشگوار انجام پر ختم ہوتی ہے🌹😊۔
Download link
SITARA E ZEESAT BY MISBAH AWAN