“نکاح کرنا پڑے گا آپ کو مجھ سے۔زرناب جتنے سکون سے بولی تھی میر یوشعوان کو اتنے زور کا ہی جھٹکا لگا تھا اور وہ بےیقینی سے اسے دیکھنے لگا جو کہ رہی تھی۔
“یہی ہے ایک طریقہ مجھے پروٹیکشن دینے کا کیونکہ میں آپ کے بھروسے پر چپ بیٹھی رہوں اور بعد میں کچھ بھی میرے ہاتھ نہ آئے۔”وہ اسے باور کرواتے اندر کی جانب بڑھ گئی تو میر نے کب کا رکا ہوا سانس فضا کے سپرد کیا اور مسکرادیا۔
“اپنے نام کی ہتھکڑی ہی پہنانی ہے نا تو پہنادیں گے کیونکہ تمہارا اس حویلی سے رخصت ہونا مجھے بہت مہنگا پڑے گا ہونے والی مسز۔”میر بڑبڑایا اور ہنس دیا جبکہ ونڈو کے پاس کھڑی زرناب کے لبوں کو تلخ مسکراہٹ چھوگئی۔
“تم نہیں جانتے میر تم نے خود اپنے لیے اپنی بربادی کا راستہ منتخب کیا ہے جو تمہارے لیے صرف ذلت اور رسوائی کا باعث بنے گا۔”
“سنا ہے ایسا کرنے سے محبت بڑھتی ہے تو سوچا کیوں نہ ٹرائی کیا جائے۔”
“محبت ہوگی تو بڑھے گی نہ میر۔ہاں نفرت ضرور بڑھے گی۔”
“کیا سوچنے لگی۔”وہ اس کی خاموشی پر بولا۔
“چھوٹے میر آپ کو بڑے میر بلارہے ہیں۔ڈیرے پہ جانا ہے۔”
“اوکے جاؤ تم میں آتا ہوں۔”
“اج کا دن تمہارے ساتھ گزارنے کا ارادہ تھا مگر ہائے یہ ظالم سماج۔”وہ اس کی جانب جھکتے ہوئے اس کا رخسار چوم گیا اور وہ جو اس کی اس حرکت پہ ساکت تھی جب اپنے ہوش میں آئی وہ کچن سے جاچکا تھا۔
“لفنگا کہی کا اپنی اوقات دکھاگیا۔دل تو کرتا ہے لنچ میں زہر پیش کروں اس کمینے کو۔”وہ حسبِ معمول لعن طعن میں مصروف ہوچکی تھی۔
Download link
👇

Novel Review;😊
A Hidden Nikah-Based Romantic Family Story –
The heroine, Zarnab, comes from a family where her parents had a love marriage. Because of this, her mother is not given the same respect in the family’s ancestral haveli as other members. Zarnab has two sisters, making her one of three daughters. Her grandfather (Agha Jan) does not like her at all, and Zarnab harbors intense dislike for him in return.
The hero, Meer Yushwan Khan, is Agha Jan’s favorite and most beloved grandchild. This makes Zarnab detest him as well . However, after their secret marriage (nikah), the story takes a delightful turn, becoming a sweet, romantic journey 👌👌❤️
The story has a happy ending, filled with love and emotions 🥰👩❤️💋👨❤️❤️👌👌.