Press ESC to close

Shaam E Khizan Taveel Sahi By Farah Bukhari.

تم نے مجھ سے شادی کے لیے انکار کیا تو سمجھا شاید تم نے اپنے بچوں کی خاطر عمر بھر کیلے اکیلے زندگی گزارنے کا تہیہ کر لیا ہے۔اس ثاقب حسن میں کون سے ہیرے جڑے ہیں جو شادی کے لیے رضامند ہو گئی لگتا ہے وہ تمہارا؟کب سے جانتی ہو اسے؟”وہ اس وقت بلکل جنونی سا ہو رہا تھا۔
“نن۔نہیں جانتی اسے۔کبھی دیکھا تک نہیں تم بات تو سنو عازم۔”وہ ایک دم رو دینے والی ہو گئی موٹی موٹی آنکھیں پانی سے لبریز تھیں۔
“بکو کیا کہنا ہے۔”وہ تھوڑا سا پیچھے ہٹا سمجھ گیا کہ خزران اس کے غصے کی وجہ سے کچھ کہہ نہیں پا رہی۔
“میں اسے بالکل نہیں جانتی۔جنید بھیا کے توسط سے رشتہ ایا تھا بھیا کی خواہش ہے کہ میں شادی کر لوں۔وہ نہیں چاہتے میں ساری زندگی اکیلے گزار دوں۔”خزران نے خود کو نارمل کر کے جواب دینے کے قابل بنایا۔
“ہاں تو سب یہی چاہتے ہیں سٹوپڈ کہ تم دوسری شادی کر لو پھر مجھے چھوڑ کر ثاقب کیوں۔”وہ زچ ہو کر پھر سے اونچا بولنے لگا۔
“نہیں کرنی تم سے شادی۔”وہ بھی جھنجھلا گئی۔
” تم سب جانتے ہو پھر کیوں انجان بن رہے ہو۔”
“کیا خاک جانتا ہوں میں سمیہ بھابھی اور جنید کے ذریعے انکار ماں تک پہنچا دیا۔قجہ کیا تمہارے فرشتے آکر بتائیں گے مجھے۔”وہ برس پڑا۔
“تم نے سوچ بھی کیسے لیا کہ سارہ کو طلاق دے کر تم میرا رشتہ مانگو گے اور میں حامی بھر لوں گی یاسر نے مجھے ایک عورت کی وجہ سے چھوڑ دیا اور تم نے تم نے مجھے حاصل کرنے کے لیے سارا کچھ طلاق دے دی۔کیا تماشہ سمجھ رکھا ہے ہم عورتوں کی زندگی کو۔”وہ پوری شدت سے چلائی لیکن اس سے بھی زیادہ شدت سے عازم کا تمانچہ اس کے گال پر پڑا

Download link

👇

SHAAM E KHIZAN TAVEEL SAHI BY FARAH BUKHARI

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Exit mobile version