Press ESC to close

Hum Bhi Wafa Nibhayen Gy By Farzana Mughal.

یہ تم نے امی جان کو میرے خلاف کب سے بھڑکانا شروع کر دیا ہے۔ ماں ہی بن رہی ہو کوئی انوکھا کام تو نہیں کر رہی۔”وہ کڑے تیوروں سے شہر بانو کی سمت متوجہ ہوا تھا۔
“کیا مطلب ہے اپ کا۔” وہ جو اپنے دھیان میں تھی معظم کی اواز سن کر بری طرح چونکی تھی۔
“میں نے ایسا کچھ نہیں کہا ہے جو اپ کی سمجھ میں نہیں ا رہا۔” معظم نے سخت لہجے میں کہتے ہوئے اس کے بے ڈول ہوتے سراپے کو شاید پہلی بار غور سے دیکھا تھا۔ممتا کا نور اس پر اس طرح برس رہا تھا کہ وہ انتہائی حسین اور دلکش دکھائی دے رہی تھی۔
“میں ایسے چیپ کام کرنے کا تصور بھی نہیں کر سکتی۔”اس کا اشارہ سمجھتے شہر بانو نے ہمت کر کے جواب دے ہی دیا۔
“تو پھر سن لو تم یہ انوکھی ماں نہیں بن رہی ہو۔دنیا میں روزانہ ہزاروں عورتیں اس مرحلے سے گزرتی ہیں۔ان کے شوہر اپنے کام چھوڑ کر ان کے گھٹنوں سے نہیں لگ رہتے ہیں۔”معظم نے اپنے نظروں کا زاویہ بدلتے انتہائی خشک لہجے میں کہا تھا۔
“میری ایسی کوئی خواہش نہیں ہے۔”شہر بانو کی زبان سے بے ساختہ پھسل گیا وہ بری طرح چڑ گئی تھی۔
“ہاں میری ماں کو الہام ہونے لگے ہیں تمہاری طرف سے۔”معظم نے گہرا طنز کرتے ہوئے کہا تھا۔شہر بانونے سے کوئی جواب نہیں دیا بلکہ کروٹ کے بل لیٹ گئی تھی۔
“میرے بچوں کی ماں بن کر تم یہ سمجھ رہی ہو کہ تم میرے دل تک رسائی حاصل کر لو گے تو یہ تمہاری بھول ہے میرے دل میں آج بھی نگی آباد ہے۔” معظم سنجیدگی سے کہتے ہوئے سخت لہجے میں اسے یاد دہانی کروا رہا تھا۔
شاہ جی مجھے اپنی اوقات معلوم ہے میں کسی کچھ فیملی میں نہیں ہوں لیکن وہ جو اپ کی امانت میری کوک میں پرورش پا رہی ہے اپ کو تو ان کا بھی احساس نہیں واحد قسمت میں ہی بھول جاتی ہوں اپ کا تو دل ہر احساس سے خالی ہو چکا ہے اپنی دکھوں پر ماتم کرتے ہوئے چپکے چپکے آنسو بہا رہی تھی

Download link

👇

HUM BHI WAFA NIBHAYEN GY BY FARZANA MUGHAL

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Exit mobile version